ان خیالات کا اظہار "زبیدہ جلال" نے آج بروز بدھ کو ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا؛ وہ مشترکہ تیسری سرحد کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی۔
انہوں نے پاکستانی صوبے بلوچستان کے علاقے "مند" اور ایرانی صوبے سیستان اور بلوچستان کے علاقے "پیشین" کے درمیان باضابطہ سرحد کے افتتاح کو ایک عظیم اور تاریخی اقدام قرار دے دیا جس سے دونوں ملکوں کے مفادات کی فراہمی ہوگی۔
صوبے بلوچستان سے تعلق رکھنے والی خاتون پاکستانی وزیر دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مشترکات سے بخوبی واقف ہیں اور وہ صوبے بلوچستان کی منتخب نمائندے کی حیثیت سے محکمہ برائے دفاعی پیداوار کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے سے ایران سے تمام شعبوں بالخصوص سرحدوں کی نگرانی اور دفاعی اور اقتصادی تعاون کی مضبوطی کیلئے پختہ عزم رکھتی ہیں۔
انہوں نے حالیہ مہینوں میں علاقے "ریمدان- گنبد" میں پاک- ایران کی دوسری باضابطہ سرحد کی افتتاحی تقریب میں حصہ لینے سمیت بنیادی ڈھانچوں کی توسیع اور سرحدی بازاروں کے قیام پر اگلے قدموں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور اسلام آباد، باہمی تعلقات کی تقویت کے راستے پر گامزن ہیں۔
پاکستانی وزیر نے کہا کہ مشترکہ سرحدوں میں حالیہ تبدیلیوں سے باہمی تعلقات کی مضبوطی و نیز سرحدی علاقوں میں رہنے والوں کی صورتحال میں بہتری آنے کا پختہ عزم ظاہر ہوتا ہے۔
زبیدہ جلال نے کہا کہ پاکستانی کی خارجہ پالیسی کے مقاصد میں سے ایک، اسلامی جمہوریہ ایران سے تعلقات کا فروغ ہے جو ابھی تیسری باضابطہ سرحد کے افتتاح سے اس پر عملی جامہ پہننے جار رہے ہیں۔
پاکستانی وزیر برائے دفاعی پیداوار نے کہا کہ پیشین- مند سرحد کے افتتاح سے سرحدی علاقوں میں رہنے والے عوام کیلئے روزگار کے مواقع کی فراہمی، غریب گھرانوں کی صورتحال میں بہتری، اقتصادی تعاون کے فروغ اور باہمی قانونی تجارت کی تقویت ہوگی۔
انہوں نے بارڈر مینجمنٹ اور تجارتی تعاون کو وسعت دینے پر دونوں ممالک کے پختہ عزم پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل قریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کا باضابطہ دورہ کرنے پر آمادگی کا اظہار کرلیا۔
واضح رہے کہ آج مطابق 21 اپریل کو پاک-ایران تیسری باضابطہ سرحد کا افتتاح کیا جائے گا اور اس تقریب میں ایرانی وزیر برائے شہری ترقی اور مواصلات "محمد اسلامی" سمیت دیگر ایرانی اور پاکستانی عہدیدار حصہ لیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ